الحمد للہ.
خشک نجاست چھونے سے منتقل نہیں ہوتی، لہٰذا نہ تو کپڑے ناپاک ہوں گے اور نہ ہی بدن۔ اگر کوئی شخص خشک پیشاب پر بیٹھے تو اس کے کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے، اور نہ ہی انہیں دھونے کی ضرورت ہو گی۔
نجاست صرف تر حالت میں منتقل ہوتی ہے۔ چنانچہ اگر نجاست تر ہو، یا جس نے اسے چھوا ہے اس کا ہاتھ تر ہو، تو نجاست منتقل ہو جائے گی۔
شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر انسان تر نجاست کو چھوئے تو اسے چھونے والے حصے کو دھونا ضروری ہے، کیونکہ نجاست اس پر منتقل ہو چکی ہے۔ لیکن اگر نجاست خشک ہو تو اسے چھونے والے حصے کو دھونے کی ضرورت نہیں، کیونکہ نجاست منتقل نہیں ہوئی۔" ختم شد ، ماخوذ از: (المنتقى)
شیخ عبد اللہ بن عبد الرحمن الجبرین حفظہ اللہ سے پوچھا گیا:
کیا خشک پیشاب کپڑوں کو ناپاک نہیں کرتا؟ یعنی اگر بچہ زمین پر پیشاب کر دے اور دھونے سے پہلے پیشاب خشک ہو جائے ، اور کوئی شخص اس خشک پیشاب پر بیٹھ جائے، تو کیا اس کے کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟
انہوں نے جواب دیا:
"خشک نجاست کو چھونے سے بدن یا خشک کپڑے ناپاک نہیں ہوتے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص خشک نجاست پر ننگے پاؤں چلے اور اس کے پاؤں خشک ہوں تو بھی کوئی حرج نہیں، کیونکہ نجاست صرف تر حالت میں منتقل ہوتی ہے۔" ختم شد
(فتاوى المرأة المسلمة، 1/194)
واللہ اعلم