الحمد للہ.
"جی ہاں یہ جائز ہے کہ ایک ہی شخص اذان کہے اور نماز کی امامت کروائے، چنانچہ اگر مؤذن نماز کے لیے حاضر ہونے والے دیگر نمازیوں سے زیادہ اچھی قراءت کرنے والا ہے تو وہی تمام کی امامت کروائے گا، اسی طرح اگر مقررہ امام حاضر نہ ہو تو اس کی نیابت بھی کرے گا، اسی طرح یہ بھی درست ہے کہ اسے مستقل طور پر امام مقرر کیا جائے۔" ختم شد
فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن جبرین
"فتاوى إسلامية" (1/252)