الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اگر تو كمپنى كے كام غالب طور پر حرام ہيں؛ تو اس كے ليے يہ كام كرنا جائز نہيں.
اور اگر كمپنى كے كاموں ميں زيادہ كام مباح اور جائز ہيں اور يہ غالب ہيں؛ تو اس كے ليے ايسا كرنا جائز ہے.
اور اگر دونوں كام برابر ہيں تو پھر بچاؤ كو مد نظر ركھتے ہوئے تغليبا يہ كام نہ كرے. انتھى.
واللہ اعلم .