الحمد للہ.
جب کوئي شخص یہ محسوس کرے کہ وہ کسی عورت کی طرف مائل ہو رہا ہے تواسے شرعی طریقہ اپنانا چاہیے ، اوریہ نکاح کا طریقہ ہے ، جب کوئی شخص کسی لڑکی سے شادی کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ اسے منگنی کا پیغام دے اورلڑکی کے ولی کے ذریعہ اس سے منگنی کرے ۔
لڑکی کا ولی اس کا والد ہے اوراگر والدنہیں تو اس کے بعد اس کا قریبی رشتہ دار ، یہ جائز نہیں کہ عورت سے منگنی میں غیر شرعی طریقہ اپنایا جائے اوراس سے تعارف وغیرہ ہوتا رہے اورتعلقات قائم کیے جائيں اورٹیلی فون کالیں یا پھر رابطے ہوں یہ سب کچھ غیر شرعی اورشیطانی راستے ہیں جو برائی اور معصیت کی طرف کھینچتے ہیں ۔
ایسا کرنے والا وہ کچھ کرنا شروع کردیتا ہے جس کا انجام اچھا نہیں ہوتا ، اورپھر کسی شخص کی یہ بات تسلیم نہیں کی جائے گی کہ وہ کسی لڑکی سے اپنے تعلقات پختہ کرتا رہے اوردلیل یہ دے کہ وہ اس کی بہن کی طرح ہے یا پھر اس کےلیے واھی اور کمزور قسم کی دلیلیں دیتا پھرے ۔
اس لیے آپ پر ضروری ہے کہ آپ گھر میں اس کے دروازے میں سے داخل ہوں ، اوراس لڑکی کے قریب ہونے کے لیے شرعی راستہ اختیار کریں ، اور اس میں کوئي حرج نہیں کہ آپ منگنی کے وقت اپنی طرف راغب کرنے اورشادی پر موافقت کرنے کے لیے اس کے ولی کے ذریعہ کوئی تحفہ دیں ( اسے خود نہیں دیں ) ۔
ہم اللہ تعالی سے اپنے اورآپ کےلیے دعاگو ہیں کہ وہ توفیق اورسیدھا راستہ نصیب فرمائے اورحرام کردہ اشیاء سے دور رکھے ، اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے ، آپ سوال نمبر ( 2572 ) کا بھی مطالعہ کریں ۔
واللہ اعلم .