جمعہ 10 شوال 1445 - 19 اپریل 2024
اردو

"غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہو" کا مطلب

سوال

آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے کہ: (غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہو) اس کا کیا مطلب ہے؟ کیا کسی مہمان کے لیے جانور ذبح کرنا بھی غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے میں شامل ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

"اس حدیث کا مقصد یہ ہے کہ فوت شدہ انبیائے کرام اور اولیائے عظام سے برکت حاصل کرنے کے لیے ذبح کرنا حرام ہے، اسی طرح جنوں کو راضی کرنے کے لیے جانور ذبح کرنا، جنوں سے اپنے مسائل حل کروانے کے لیے، یا ان کے شر سے بچنے کے لیے جنوں کے لیے ذبح کرنا حرام ہے؛ کیونکہ یہ شرک اکبر ہے، غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے والا شخص شرک اکبر کا مرتکب ہو تا ہے جس سے وہ اللہ تعالی کی لعنت اور غضب کا مستحق ٹھہرتا ہے۔
جبکہ مہمانوں کی عزت افزائی کے لیے اور اہل خانہ پر فراخی کے لیے ذبح کرنا، اسی طرح قرب الہی کی تلاش میں فوت شدگان کی جانب سے صدقہ کرتے ہوئے جانور ذبح کرنا کہ اس کے ثواب میں زندہ اور فوت شدگان شریک ہوں تو یہ جائز ہے، بلکہ یہ ایسی نیکی ہے جس کے ثواب کی امید اللہ تعالی سے کی جا سکتی ہے، اسی طرح زندہ اور فوت شدگان کی طرف سے عید الاضحی کے دن قربانی کا معاملہ ہے۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دے، اللہ تعالی درود و سلام نازل فرمائے ہمارے نبی ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد

الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز     الشیخ عبد الرزاق عفیفی       الشیخ عبد اللہ غدیان  الشیخ عبد اللہ بن قعود

دائمی فتوی کمیٹی : (1/196)

دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (1/225)میں یہ بھی ہے کہ:
"مہمان کے لیے جانور ذبح کرنا جائز ہے، ذبح کرتے ہوئے اس پر اللہ کا نام لیا جائے گا، یہ اللہ تعالی کے فرمان: وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ یعنی: جس پر غیر اللہ کا نام لیا گیا ہو (وہ بھی حرام ہے)۔[المائدۃ: 3] کے عموم میں شامل نہیں ہو گا؛ کیونکہ آیت میں ایسا ذبیحہ مراد ہے جو غیر اللہ کے نام پر ذبح کیا جائے، مثلاً: فوت شدگان وغیرہ کا قرب پانے کے لیے ذبح کرنا، جبکہ مہمان کے لیے ذبح کرتے ہوئے مقصد اس کی عزت افزائی اور احترام ہوتا ہے، اس کی عبادت مقصود نہیں ہوتی، اور مہمان کی عزت اور احترام کا حکم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے دیا ہے۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دے، اللہ تعالی درود و سلام نازل فرمائے ہمارے نبی ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد

الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز     الشیخ عبد الرزاق عفیفی       الشیخ عبد اللہ غدیان  الشیخ عبد اللہ بن قعود"

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب