الحمد للہ.
ہمارے علم ميں تو ايسى كوئى دليل نہيں جو ميت كى تكفين و تدفين كى تيارى كرنے والے كے اجروثواب كى مقدار پر دلالت كرتى ہو، اور پھر اللہ تعالى كا فضل تو واسع ہے، لھذا جو شخص نماز جنازہ ادا كرتا ہے اسے ايك قيراط اجر ملتا ہے ( اور ايك قيراط احد پہاڑ جتنا ہے ) اور جو شخص جنازہ كے ساتھ دفن كرنے تك رہتا ہے اور نماز جنازہ بھى ادا كرتا ہے اسے دو قيراط اجر ملتا ہے، اور جو شخص اس ميت كى تجہيز و تكفين ميں اجروثواب كى نيت ركھتا ہے تو ہميں اميد ہے كہ اسے اس سے بھى زيادہ اجر ملےگا.
شيخ سعد الحميد
ميت كو غسل دينا فرض كفايہ ہے، اس كا اجروثواب محدود نہيں، لھذا جب كوئى شخص اس كى تجھيز و تكفين كرتا ہے جو اس كے ليے كافى ہو تو باقى افراد پر سنت ہوگا، اور اس كے ساتھ خاص كوئى محدود اجر نہيں ہے، ليكن اسے اجروثواب حاصل ہوگا، كيونكہ يہ واجبات ميں سے ہے، جب ايسا نہ كيا جائے تو اس ميں گناہ ہے.
الشيخ عبد الكريم الخضير.
واللہ اعلم .