الحمد للہ.
اس كى كوئى دليل نہيں ہے، مشروع تو يہى ہے كہ جس وقت چاہے قبروں كى زيارت كى جاسكتى ہے، چاہے دن ہو يا رات جب بھى وقت ميسر ہو، ليكن كسى دن يا رات كو زيارت كے ليے مخصوص اور متعين كر لينا بدعت ہے جس كى كوئى دليل نہيں ملتى.
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس نے بھى ہمارے اس معاملہ ميں وہ چيز ايجاد كى جو اس ميں سے نہيں ہے تو وہ مردود ہے"
صحيح بخارى و مسلم اس كے صحيح ہونے پر متفق ہيں.
اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ بھى فرمان ہے:
" جس نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ عمل مردود ہے"
اسے مسلم رحمہ اللہ تعالى نے عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا سے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.