اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

كيا زانى كے ليے مومنہ عورت سے شادى كرنا جائز ہے

12515

تاریخ اشاعت : 09-04-2008

مشاہدات : 7198

سوال

گزارش ہے كہ آپ مجھے بتائيں كہ اگر ماضى ميں ميں نے كسى غير مسلم عورت سے جنسى تعلقات ركھے ہوں تو كيا ميرے ليے كسى مومن عورت سے شادى كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جب زانى زنا سے سچى اور پكى توبہ كر لے تو اللہ تعالى بھى اس كى توبہ قبول كرتا ہے، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اور وہ لوگ جو اللہ تعالى كے ساتھ كسى دوسرے كو معبود نہيں پكارتے اور كسى ايسے شخص كو حق كے سوا قتل نہيں كرتے جسے اللہ تعالى نے حرام كيا ہو، اور نہ وہ زنا كے مرتكب ہوتے ہيں، اور جو كوئى بھى يہ كام كرے گا وہ اپنے اوپر سخت وبال لائےگا، اسے روز قيامت كے دن دوہرا عذاب ديا جائے گا اور وہ ذلت و خوارى كے ساتھ ہميشہ اسى ميں رہے گا، سوائے ان لوگوں كے جو توبہ كريں اور ايمان لائيں اور نيك كام كريں، ايسے لوگوں كے گناہوں كو اللہ تعالى نيكيوں ميں بدل ديتا ہے، كيونكہ اللہ تعالى بخشنے والا اور مہربانى كرنے والا ہے، اور جو كوئى بھى توبہ كرے اور نيك اعمال بجا لائے تو وہ حقيقتا اللہ تعالى كىطرف سچا رجوع كرنے والا ہے الفرقان ( 68 - 71 ).

مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر ( 728 ) كا جواب ضرور ديكھيں.

اور جب وہ توبہ كر لے تو وہ كسى مومنہ عورت سے شادى كر سكتا ہے، اور زانى كو چاہيے كہ جب وہ توبہ كر لے تو اپنے پچھلےگناہوں پر پردہ ڈالےاور انہيں ظاہر نہ كرتا پھرے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد

متعلقہ جوابات