الحمد للہ.
اس عورت كے ليے خاوند كى وفات كے بعد شادى كرنا جائز ہے، اور وہ اپنى قسم كا كفارہ ادا كرے، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اللہ كى قسم اگر اللہ چاہے ميں جو قسم بھى اٹھاتا ہوں اور پھر اس سے بہتر ديكھتا ہوں تو اپنى قسم كا كفارہ ادا كر كے وہ كام كرتا ہوں جو بہتر ہو"
صحيح بخارى حديث نمبر ( 3133 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1649 )
اور ايك دوسرى حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جب تم قسم اٹھاؤ تو اس كے علاوہ كوئى اور اس سے بہتر ديكھو تو اپنى قسم كا كفارہ ادا كر كے اس سے بہتر چيز پر عمل پيرا ہو جاؤ "
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2622 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1652 )
اس عورت كے ليے بغير شادى كے رہنے سے شادى كرنا زيادہ بہتر ہے، كيونكہ اس ميں بہت سارى مصلحتيں ہيں.