الحمد للہ.
اس میں کوئ حرج نہيں کہ آپ بات چیت کے دوران اپنی والدہ کویہ بتائيں کہ میراخاونددوسری شادی کرنے کا سوچ رہا ہے ، اورآپ ماں کے سامنے اس کا سبب بھی رکھیں اگرخاوند کےپاس کوئ قوی سبب ہے تواس کا بھی ذکرکریں مثلا آپ کی اولاد نہیں ، یا یہ کہ اسے ایک بیوی کافی نہيں اس کے علاوہ کوئ اورسبب وغیرہ ۔
یہ سب کچھ تمھیدا ذکرکریں لیکن اسے معاملہ کی خبر نہ دیں تا کہ آپ دونوں کے درمیان مشکلات کے دروازے نہ کھل جائيں جس کی کوئ ضرورت نہيں ، اوراگرآپ کی والدہ مستقبل میں کسی طریقے سے آگاہ ہوجاتی ہے توآپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ اسے یہ بتائيں کہ اسلام ایک عدل وانصاف کا دین ہے جوکہ کسی بھی صورت میں کسی پرجورو ظلم سے راضی نہیں ، اورایک سے زیادہ شادی کرنے میں بہت عظیم مصلحتیں پائ جاتی ہیں جوجدت کا دعوی کرنے والی حکومتیں لانے سے قاصر ہیں ( آپ سوال نمبر 12528 کا بھی ملاحظہ کریں ) ۔
اگر وہ ابتدائ طورپرمطمئن نہیں ہوتیں تووقت اورایام و سالوں کے گزرنے کے ساتھ ساتھ مطمئن ہوجاۓ گی ، لیکن آپ یہ کوشش کریں کہ ماں کے سامنے اس معاملہ کا انکار نہ کریں اورزیادہ شکایات نہ لگائیں اس لیے کہ ایسا کرنے سے وہ دین اسلام پرتنقید کرے گی ، بلکہ آپ اپنے خاوند کے ساتھ حسن سلوک اوراچھے طریقے سے زندگی گزاریں اورقبول رضامندی کا مظاہرہ کریں ۔
واللہ اعلم .