سوموار 24 جمادی اولی 1446 - 25 نومبر 2024
اردو

گم ہو جانے كے بعد لاش ملنے كى صورت ميں عدت كب ہو گى ؟

127962

تاریخ اشاعت : 29-08-2012

مشاہدات : 3328

سوال

ايك عورت كا خاوند گم ہونے كے ايك ہفتہ بعد اس كى لاش ملى، جس كے بارہ ميں كہا جاتا ہے كہ وہ تين روز قبل فوت ہوا، اس عورت كى عدت كب شروع ہو گى ؟
آيا خاوند گم ہونے كے دن سے، يا كہ جس دن كے بارہ اس كى فوتگى كا خيال كيا جاتا ہے، يا پھر ميت ملنے كے روز سے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" يہ عورت اس دن سے عدت شروع كريگى جس دن خاوند كى لاش برآمد ہوئى؛ كيونكہ يہى يقينى امر ہے، اس كى عدت چار ماہ دس دن ہوگى، اور اس ميں وہ زيبائش و خوبصورى اختيار نہيں كريگى يعن عدت كے دوران ممنوعہ امور كى مرتكب نہيں ہوگى.

ليكن اگر وہ حاملہ ہے تو پھر اس كى عدت وضح حمل سے پورى ہو جائيگى؛ كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

اور جو تم ميں سے فوت ہو جائيں اور اپنے پيچھے اپنى بيويوں كو چھوڑيں تو وہ چار ماہ دس يوم انتظار كريں البقرۃ ( 234 ).

اور ايك دوسرے مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے:

اور حمل واليوں كى عدت يہ ہے كہ وہ اپنا حمل وضع كر ديں الطلاق ( 4 ).

اور اس ليے بھى كہ حديث ميں ثابت ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے سبيعہ اسلميہ رضى اللہ تعالى عنہ كو ان كے وضع حمل ہونے پر عدت پورى ہونے كا فتوى ديا تھا. متفق عليہ.

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے والا ہے " انتہى

ماخذ: الاسلام سوال و جواب