الحمد للہ.
آدمي كےليے جائز ہے كہ وہ اپني اولاد ميں كسي ايك كوبھي اپني كوئي چيزفروخت كرے، جب وہ خريدنےكي استطاعت ركھےاوراس كےساتھ وہي معاملہ كرے جوايك اجنبي كےساتھ كيا جاتا ہے، اور اسے ايسي چھوٹ نہ دے جس ميں اسےدوسرے بھائيوں پرفضيلت حاصل ہوتي ہو .
الحمد للہ.
آدمي كےليے جائز ہے كہ وہ اپني اولاد ميں كسي ايك كوبھي اپني كوئي چيزفروخت كرے، جب وہ خريدنےكي استطاعت ركھےاوراس كےساتھ وہي معاملہ كرے جوايك اجنبي كےساتھ كيا جاتا ہے، اور اسے ايسي چھوٹ نہ دے جس ميں اسےدوسرے بھائيوں پرفضيلت حاصل ہوتي ہو .
ماخذ: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 15 )
کیا آپ اپنے اکاؤنٹ میں داخل نہیں ہوسکے؟
آپ اپنا پاسورڈ بھول گئے ہیں؟