ہفتہ 2 ربیع الثانی 1446 - 5 اکتوبر 2024
اردو

كونسا روزے دار ہے جسے افطارى كرانے كا مسلمان كو ثواب ہوتا ہے ؟

سوال

جس روزے دار كى افطارى كرانے پر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ابھارا ہے كيا وہ فقير روزے دار ہے يا كہ اجنبى اور مسافر روزے دار، يا پھر جسے ہم اپنے گھر روزہ افطارى كرنے كى دعوت ديتے ہيں مثلا مہمان رشتہ دار وغيرہ ؟
اور كيا جنہيں ہم خاص كر رمضان المبارك ميں روزہ افطار كرنے كى دعوت ديتے ہيں اس سے اجروثواب حاصل ہوتا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے فرمايا:

" جس نے بھى كسى روزے دار كى افطارى كروائى اسے اس جتنا ہى اجروثواب حاصل ہوگا، ليكن روزے دار كے اجروثواب ميں كوئى كمى نہيں كى جائيگى "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 807 ).

يہاں روزے دار سے مراد كوئى بھى مسلمان روزے دار ہے، اور خاص كر جس كو فطرانہ لگتا ہے، مثلا فقير و تنگ دست اور مسكين اور مسافر، اور يہ بالكل اسى قول كى طرح ہے جس ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جس نے اللہ كى راہ ميں كسى غازى كو تيار كيا تو گويا كہ اس نے غزوہ كيا "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 2843 ).

اللہ تعالى ہى توفيق نصيب كرنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور انكى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

مستقل فتوى اينڈ علمى ريسرچ كميٹى سعودى عرب.

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد العزيز آل شيخ.

الشيخ صالح الفوزان.

الشيخ بكر ابو زيد.

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 33 ).

مزيد فائدہ كے ليے آپ سوال نمبر ( 50048 ) اور ( 118145 ).

ماخذ: الاسلام سوال و جواب