قضائے حاجت کے بعد واجب یہ ہے کہ جسم پر موجود نجاست کو دور کیا جائے، خواہ پانی سے زائل کریں یا کسی اور چیز سے، جیسے پتھر، کاغذ، یا رومال وغیرہ۔ تاہم پانی کا استعمال بہتر ہے۔ اس کی تفصیل سوال نمبر: (111813) اور (10257) کے جواب میں گزر چکی ہے۔
اگر پانی کے پائپ سے پریشر مار کر نجاست کو مکمل طور پر دور کرنا ممکن ہو کہ اس کا کوئی اثر باقی نہ رہے، تو صرف پانی کے پائپ سے پریشر مارنا بھی کافی ہو گا۔
استجمار (یعنی پتھر، کاغذ، یا رومال کے استعمال) میں شرط یہ ہے کہ تین بار یا اس سے زیادہ بار نجاست والی جگہ کو صاف کیا جائے تاکہ گندگی زائل ہو جائے۔
اس کے لیے سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع فرمایا: ( قبلہ کی طرف رخ کر کے پیشاب یا پاخانہ کرنے سے، دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے سے، تین پتھروں سے کم سے استنجا کرنے سے، گوبر یا ہڈی سے استنجا کرنے سے۔ (صحیح مسلم: 262)
اگر ایک پتھر جس کے کئی کنارے ہوں، یا ایک بڑے رومال کے تین کناروں سے صاف کرنے سے نجاست دور ہو جائے، تو یہ کافی ہے۔ اگر نجاست دور نہ ہو، تو اس سے بھی زیادہ بار جگہ کو صاف کرنا واجب ہو گا تا آں کہ نجاست زائل ہو جائے۔
واللہ اعلم