0 / 0
14206/ذو الحجة/1446 , 02/جون/2025

کیا استنجا کرتے ہوئے ہاتھ استعمال کیے بغیر صرف پانی بہانا کافی ہے؟

سوال: 130400

کیا استنجا میں ہاتھ استعمال کرنا ضروری ہے یا ٹشو پیپر  یا پانی کے پائپ سے پریشر مارنا کافی ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

قضائے حاجت کے بعد واجب یہ ہے کہ جسم پر موجود نجاست کو دور کیا جائے، خواہ پانی سے زائل کریں یا کسی اور چیز سے، جیسے پتھر، کاغذ، یا رومال وغیرہ۔ تاہم پانی کا استعمال بہتر ہے۔ اس کی تفصیل سوال نمبر:  (111813) اور (10257) کے جواب میں گزر چکی ہے۔

اگر پانی کے پائپ سے پریشر مار کر نجاست کو مکمل طور پر دور کرنا ممکن ہو  کہ اس کا کوئی اثر باقی نہ رہے، تو صرف پانی کے پائپ سے پریشر مارنا بھی کافی  ہو گا۔

استجمار (یعنی پتھر، کاغذ، یا رومال کے استعمال) میں شرط یہ ہے کہ تین بار یا اس سے زیادہ بار نجاست والی جگہ کو صاف کیا جائے تاکہ گندگی زائل ہو جائے۔

اس کے لیے سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں منع فرمایا: ( قبلہ کی طرف رخ کر کے پیشاب یا پاخانہ کرنے سے،   دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے سے،    تین پتھروں سے کم سے استنجا کرنے سے،    گوبر یا ہڈی سے استنجا کرنے سے۔ (صحیح مسلم: 262)

اگر ایک پتھر جس کے کئی کنارے ہوں، یا ایک بڑے رومال کے تین کناروں سے صاف کرنے سے نجاست دور ہو جائے، تو یہ کافی ہے۔ اگر نجاست دور نہ ہو، تو اس سے بھی زیادہ بار جگہ کو صاف کرنا واجب ہو گا تا آں کہ نجاست زائل ہو جائے۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
کیا استنجا کرتے ہوئے ہاتھ استعمال کیے بغیر صرف پانی بہانا کافی ہے؟ - اسلام سوال و جواب