منگل 5 ربیع الثانی 1446 - 8 اکتوبر 2024
اردو

داماد سے پردہ کرنے کا حکم

13231

تاریخ اشاعت : 11-05-2008

مشاہدات : 16748

سوال

بعض عورتیں اپنے دامادوں سے پردہ کرتی ہیں ، اوران پرسلام اورمصافحہ بھی نہيں کرتیں ، توکیا ان کے لیے ایسا کرنا جائز ہے کہ نہیں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

عورت کا داماد مصاھرہ ( یعنی شادی کی وجہ سے ) کے اعتبار سے اس کا محرم ہے ، داماد اپنی ساس کی وہ اشیاء دیکھ سکتا ہے جواس کے لیےاپنی والدہ ، بہن ، اوربیٹی اورباقی سب محرمات کی دیکھنی جائز ہیں ۔

ساس کا اپنےداماد سے اپنا چہرہ اوربازو بال وغیرہ کا پردہ کرنا اورچھپانا پردے کے غلومیں شامل ہوتا ہے ، اوراسی طرح ملاقات کے وقت مصافحہ نہ کرنا بھی غلو ہے ، ایسا کرنے سے ہوسکتا ہے نفرت اور قطع رحمی پیدا ہو ۔

اس لیے ضروری ہے کہ وہ اس کام میں غلو کرنے سے بچے لیکن جب وہ داماد کے فتنہ اورشر یا آنکھوں کی خیانت دیکھے تو پھروہ جوکچھ کررہی ہے اس میں اچھی ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: اللجنۃ الدائمۃ للافتاء ۔ دیکھیں الفتاوی الجامع للمراۃ المسلمۃ ( 3 / 822 )