الحمد للہ.
یہ حدیث بہت ہی زیادہ ضعیف ہے یا پھر موضوع ہے ۔
اسے قزوینی نے اپنی " مسلسلات " میں روایت کیا ہے ، حافظ عراقی نے " تخریج احیاء علوم الدین " ( 4 / 365 ) میں کہاہے کہ :
حذیفہ رضي اللہ تعالی عنہ کی روایت سے قزوینی نے اپنی مسلسلات میں روایت کیا ہے اور اس کی سند میں احمد بن عطاء الھجیمی اور عبدالواحدبن زيد یہ دونوں راوی متروک ہیں ۔
اوردیلمی نے علی اور ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہم سے " مسند الفردوس " ( 3 / 187 ) میں روایت کیا ہے ۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے اس کے متعلق فتح الباری ( 4 / 109 ) میں حدیث واہ جدا کہا ہے ۔
واللہ تعالی اعلم .