اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

سونے كے دانت لگوانا

13427

تاریخ اشاعت : 07-12-2007

مشاہدات : 7354

سوال

سونے كے دانت لگوانے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

شيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" ضرورت كے بغير مردوں كے ليے سونے كے دانت لگوانے جائز نہيں، كيونكہ مرد كے ليے سونا حرام پہننا حرام ہے، ليكن اگر عورتوں ميں سونے كے دانت لگوا كر زينت اختيار كرنى عادت ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں اس ليے اگر عادتا خوبصورتى كے ليے خول چڑھائے جاتے ہوں وہ اپنے دانتوں پر سونے كا خول چڑھا سكتى ہے، ليكن اس ميں اسراف نہ ہو، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" ميرى امت كى عورتوں كے ليے ريشم اور سونا حلال ہے "

اور جب عورت اسى حالت ميں فوت ہو جائے، يا ضرورت كى بنا پر مرد نے دانتوں پر سونے كا خول چڑھايا ہو اور اسى حالت ميں مر جائے تو اسے اكھاڑ ليا جائيگا، ليكن اگر ايسا كرنے سے مثلہ كا خدشہ ہو تو پھر نہيں، يعنى اگر يہ خدشہ ہو كہ دانت اكھاڑنے سے مسوڑا پھٹ جائيگا ت واسے رہنے ديا جائيگا؛ ( اتارا اس ليے جائيگا كہ ) يہ سونا مال شمار ہوتا ہے، اور ميت كے بعد مال ورثاء كا ہے، اس مال كو ميت كے ساتھ ہى دفن كرنا مال ضائع كرنے كے متراداف ہے. انتہى.

ماخذ: ديكھيں: مجموع الفتاوى الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ ( 18 / 108 )