الحمد للہ.
کوئی کسی کی طرف سے نماز استخارہ ادا نہیں کر سکتا۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کی مجلس "الباب المفتوح" نمبر: (83) میں ہے کہ:
"استخارہ صرف وہی کر سکتا ہے کہ جو کسی بھی کام کرنے کا ارادہ کرے، چنانچہ کسی کیلیے استخارہ کرنا درست نہیں ہے، چاہے کوئی کسی دوسرے کو استخارے کیلیے اپنا نمائندہ ہی کیوں نہ بنائے پھر بھی درست نہیں ہے؛ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے کہ: (جب تم میں سے کوئی کسی کام کا ارادہ کرے تو وہ دو رکعت ادا کرے اور پھر کہے۔۔۔) اس کے بعد انہوں نے مکمل حدیث ذکر کی۔
اور یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کہ دو شخص مسجد میں داخل ہوں اور ان میں سے ایک دوسرے کو کہے میری طرف سے تحیۃ المسجد پڑھ دو تا کہ میں بیٹھ جاؤں ، ایسا کرنا صحیح نہیں ہے، لہذا نمازِ استخارہ بھی کسی کام کا ارادہ کرنے والا ہی پڑھے گا" انتہی
واللہ اعلم.