الحمد للہ.
آپ نے جیسا سوال میں ذکر کیا ہے اگرتو واقعی ایسا ہی ہو کہ سونے والا کمرہ بالکل علیحدہ اوراس کے دروازے کھڑکیاں بند ہوں توپھر یہ جائز ہے ، اس لیے کہ خاوند اوربیوی کے لیے ایک دوسرے کے جسم کو استمتاع و خوش طبعی کی نیت سے دیکھنا جائز ہے ، آپ مزيد تفصیل کےلیے سوال نمبر ( 3801 ) کے جواب کا بھی مراجعہ کریں ۔
حفظ عورۃ کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو یہ وارد ہے کہ بیوی اورلونڈی کے علاوہ ہر ایک سے شرمگاہ کی حفاظت کرنی چاہیے وہ حدیث ذيل میں ذکرکی جاتی ہے :
بہز بن حکیم بیان کرتے ہیں کہ میرے والد نے میرے دادا سے بیان کیا کہ وہ کہتےہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا : ہم اپنے پردہ والی جگہ میں کیاڈھانپیں کیا نہ ڈھانپیں ؟
تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمايا :
( اپنے ستر کی اپنی بیوی اورلونڈی کے علاوہ ہرایک سے حفاظت کرو ۔
توانہوں نے سوال کیا کہ جب ہم جمع ہوں توپھر ؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اگر تم ایسا کرسکو کہ تمہارا ستر کوئي نہ دیکھ سکے تو تمہیں ایسا کرنا چاہیے ۔
وہ کہتے ہیں میں نے کہا کہ : جب مرد اکیلا ہو تو ؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالی زيادہ حق رکھتا ہے کہ اس سے شرم کی جائے ) سنن ترمذی کتاب الادب حدیث نمبر ( 2693 ) ، علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ترمذی ( 2222 ) میں اسے حسن کہا ہے ۔
اوریہ حدیث اس پر بھی دلالت کرتی ہے کہ جب انسان اکیلا بھی ہو تواسے اپنا ستر چھپانا چاہیے ۔
واللہ اعلم .