الحمد للہ.
چور كو كٹا ہوا ہاتھ دوبارہ جوڑنے كا حق حاصل نہيں، كيونكہ اس طرح جرم كى سزا كى نشانى ختم ہو جاتى ہے، اور اس كے نتيجہ ميں عبرت و نصحيت وغيرہ كے معانى ميں كمزورى پيدا ہو جائيگى، اور پھر يہ كمال جزاء اور عبرت كے بھى منافى ہے.
اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور چور كرنے والے مرد اور چورى كرنے والى عورت كا ہاتھ كاٹ دو، يہ ان كے اعمال كا بدلہ اور جزا اور اللہ تعالى كى جانب سے عبرت ہے، اور اللہ تعالى غالب و حكمت والا ہے المآئدۃ ( 38 ).