بدھ 27 ربیع الثانی 1446 - 30 اکتوبر 2024
اردو

چھوٹے بچے كا حج

سوال

كيا جب ميں اپنے نابالغ بچے كےساتھ حج كرنا چاہوں تواسے بھي احرام باندھناہوگا اور كيا اس كي جانب سے مجھے حج كے سارے اعمال سرانجام دينا ہونگے مثلا اس كي طرف سے طواف وغيرہ كروں الخ يا اسے احرام كے لباس كي بجائے عام لباس ہي پہنناؤں اور اس كي جانب سے كوئي عمل بھي نہ كروں كيونكہ وہ ابھي بچہ ہے اور اس پر حج فرض نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

وہ نابالغ بچہ جوامتياز كرسكتا ہو اس كا سربراہ جب اس كے ساتھ حج كرنا چاہے تو وہ اسے احرام باندھنے كا كہے اور بچہ ميقات سےاحرام كي ابتداسے ليكر باقي حج كےسارے اعمال خود ہي سرانجام دےگا، اور اگربچہ خود رمي نہيں كرسكتا تواس كا سربراہ بچےكي جانب سے رمي كرے گا ،اور سربراہ بچے كواحرام كي ممنوعات سے اجتناب كرنے كا حكم بھي دے .

ليكن اگربچہ امتياز نہيں كرسكتا توپھر اس كا سربراہ بچے كي جانب سے احرام اور حج كي نيت كرے ، اور بچے كوساتھ لےكر طواف اور سعي كرے اور اسي طرح حج كےباقي اعمال ميں بھي اسے اپنے ساتھ ركھے اور بچے كي جانب سے رمي بھي كرے .

اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتيں نازل فرمائے.

اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء فتاوي اللجنۃ ( 11/22 )

ماخذ: اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء فتاوي اللجنۃ ( 11/22 )