الحمد للہ.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين حفظہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
ہمارى رائے تو يہى ہے كہ ايسا كرنا حرام ہے، كيونكہ يہ موسيقى كے آلات كے قائم مقام بن جاتا ہے، اور يہ آلات حرام ہيں، اور اللہ تعالى كے ذكر سے روكتے ہيں، اور جو بھى اس كے قائم مقام ہو وہ بھى حرام ہے.