الحمد للہ.
مسلمان شخص كے ليے كسى غير مسلم اور كافر سے جائداد كرايہ پر حاصل كرنا جائز ہے، اور اسى طرح ہر قسم كے مباح معاملات كرنے بھى جائز ہيں، مثلا خريد و فروخت، اور رھن ( گروى ) وغيرہ.
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم اور آپ كے صحابہ كرام رضى اللہ عنہم يہوديوں وغيرہ كے ساتھ لين دين كرتے تھے.
اور پھر جب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم فوت ہوئے تو ان كى درع ايك يہودى كے پاس ايك صاع جو كے بدلے رہن ( گروى ) ركھى ہوئى تھى.
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2759 ).
جب كرايہ پر حاصل كردہ ہال حرام تصاوير سے خالى ہو تو آپ كو كوئى نقصان نہيں كہ مالك اپنى رہائش كے ليے خاص جگہ ميں كوئى حرام چيز يا پھر كوئى اور برائى كى چيز ركھتا پھرے.
مسلمانوں كا چاہيے كہ وہ اپنے ليے كوئى خاص جگہ حاصل كر كے اس كى ملكيت حاصل كريں، جہاں وہ اس طرح كى تقريبات كر سكيں، جس ميں وہ عورتوں كے ليے عليحدہ انتظام كريں، اور مردوں كے ليے عليحدہ، اور يہ جگہ مسجد سے دور نہيں ہونى چاہيے تا كہ وہاں تقريب كى صورت ميں نماز باجماعت ادا كر سكيں.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى سے مندرجہ ذيل سوال كيا گيا:
جو لوگ امريكہ اور برطانيہ وغيرہ جيسے كفريہ ممالك ميں رہائش پذير ہيں، اور كفار كے ساتھ لين دين اور دوسرے معاملات كرتے ہيں، ايسے لوگوں كا حكم كيا ہے ؟
شيخ رحمہ اللہ تعالى عنہ كا جواب تھا:
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم فوت ہوئے تو ان كى درع ايك يہودى كے پاس رہن ( گروى ) ركھى ہوئى تھى، حرام تو يہ ہے كہ ان سے دوستى اور محبت كى جائے، ليكن خريدو فروخت ميں كوئى چيز نہيں.
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايك بت پرست شخص سے بكرياں خريديں اور انہيں اپنے صحابہ ميں تقسيم كر ديا، حرام تو ان كے ساتھ دوستى لگانا اور ان سے محبت كرنا اور مسلمانوں كے خلاف كفار كى مدد كرنا ہے، ليكن يہ كہ مسلمان شخص ان سے خريدارى كرے يا پھر انہيں كوئى چيز فروخت كرے، يا ان كے پاس كوئى ضرورت ركھے تو اس ميں كوئى حرج نہيں.
كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يہوديوں كا كھانا كھايا، اور پھر ان كا كھانا ہمارے ليے حلال ہے، جيسا كہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور ان لوگوں كا كھانا جنہيں كتاب دى گئى ہے تمہارے ليے حلال ہے، اور تمہارا كھانا ان كے ليے حلال ہے المائدۃ ( 5 ).
ديكھيں: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ ( 19 / 60 ).
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ آپ كو اس كى توفيق عطا فرمائے، اور آپ نے اللہ تعالى كى اطاعت كرنے اور نافرمانى سے دور رہنے كا ارادہ كيا ہے اس ميں آپ كى مدد و تعاون فرمائے.
واللہ اعلم .