الحمد للہ.
جنتی جنت میں مکمل خوبصورتی اور جمال کےساتھ داخل ہوں گے ، اور ان کی شکل اپنے باپ آدم علیہ السلام پر ہوگی جنہیں اللہ تعالی نے اپنے ھاتھ سے پیدا فرمایا اور ان کی تخلیق مکمل اورخوبصورت تصویر بنائ ، توہر ایک جنتی آدم علیہ السلام کی صورت اور خلقت پر ہوگا ۔
ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( اللہ عزوجل نے اس کی صورت پر پیدا فرمایا ان کی لمبائ ساٹھ ھاتھ تھی ۔۔۔ تو جو بھی جنت میں داخل ہوگا وہ آدم علیہ السلام کی صورت پر اور اس کی لمبائ ساٹھ ھاتھ ہوگی ۔۔۔ ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5873 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 7092 ) ۔
اورجنتیوں کی عمریں قوت اور طاقت کی عمر ہوگی جو کہ جوانی میں ہوتی ہے ان کی عمریں 33 سال کی ہوگی ۔
معاذ بن جبل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جنتی جنت میں جسم پر بالوں کے بغیراورنوجوانی کیاحالت میں سرمگی آنکھوں والے تیس یا تینتیس برس کی عمروں کیا حالت میں داخل ہوں گے ) سنن ترمذی ( 2545 ) شیخ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 7928 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
اور امام احمد رحمہ اللہ تعالی نے ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ الفاظ شک کے بغیر( یعنی او کے لفظ کے بغیر)نقل کیۓ ہیں ( ابناء ثلاث وثلاثین ) کہ وہ تینتیس برس کے جوان مرد ہوں گے ۔ مسند احمد ( 8505 ) شیخ احمد شاکر نے اس سند کو حسن قرار دیا ہے ۔
( جردا ) کا معنی یہ ہے کہ وہ جس کے جسم پر بال نہ ہوں ۔
(مردا ) اس نوجوان کو کہتے ہیں جس کی ابھی داڑھی نہ ہو ۔
اے اللہ ہم تجھ سے جنت اورجنت کے قریب کرنے والے قول و عمل کا سوال کرتے ہیں ۔
واللہ تعالی اعلم .