الحمد للہ.
یہ غیرشرعی یعنی ولد زنا اوراس طرح کے دوسرے بچے بھی پھینکے ہوئے نومولود لاوارث بچے یعنی لقیط کے حکم میں آتے ہیں ، اب جبکہ اس کی والدہ فوت ہوچکی ہے تواس بچے کے ساتھ احسان اوربھلائي یہی ہے کہ اس کی پرورش اور دیکھ بھال کی جائے ۔
لھذا اگر اس مسملمان بہن نے یہ بچہ اپنے بچوں کےساتھ ملایا اوراس کی تعلیم وتربیت اورپرورش ودیکھ بھال کی تو یہ احسان اوراعمال صالحہ میں شامل ہوگا ، لیکن یہ اس کی اورنہ ہی اس کے خاوند کی اولاد میں شامل نہيں ہوگا بلکہ وہ اجنبی ہے ۔
لیکن اگر وہ اسے دودھ پینے کی عمر میں ہی پانچ رضعات دودھ پلائے تووہ ان دونوں خاوند بیوی کا رضاعی بیٹا بنےگا ، اوران دونوں کی اولاد اس کے رضاعی بہن بھائي ہونگے ، لیکن ان کے مابین وراثت نہيں ہوگی اس لیے کہ ان کے ساتھ اس کا تعلق تربیت اوراحسان کا ہے یا پھر رضاعت کا اوریہ سب کچھ وراثت کے حقدارنہيں بناتے ۔
واللہ اعلم .