الحمد للہ.
اولاد کا خرچہ والد پر شرعی اعتبارسے واجب ہے اوراس کے ذمہ ہے کہ وہ اولاد کوکھانا پینا اورلباس اوررہائش وغیرہ مہیا کرے ، اوراگربیٹا ضرورت مند ہو تواس کے لیۓ جائز ہے کہ وہ اپنے والد کی کمائی سے بقدر ضرورت مال حاصل کرلے چاہے اس کے والد کی کمائی حرام ہی کیوں نہ ہو ۔
تواس صورت میں اولاد کی دعا پروالد کا یہ حرام مال اثرانداز نہیں ہوگا اس لیے کہ اس کی پاس قدرت و استطاعت ہی نہیں ہے لیکن اولاد کے ذمہ ہے کہ وہ اس حالت مندرجہ ذیل اشیاء کا خیال رکھیں :
1 - اپنے والد کی حرام کمائی کوزيادہ مقدار میں حاصل کرنے کی کوشش نہ کریں ۔
2 - اگروہ استطاعت رکھیں توانہیں کوشش کرنی چاہیے کہ وہ حلال کمائيں اوراس میں وہ اپنے آپ پر بھروسہ کرتے ہوۓ والد کے خرچہ سے دستبردار ہوتے ہوۓ ترک کردیں ۔
3 - اسے یہ کوشش کرنی چاہيۓ کہ وہ اپنے والد کونصیحت کرے اوراسے حرام کمائی ترک کرنے کی نصیحت کریں ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالی اس کے ہاتھ پراس کے والد کو اس حرام کمائی سے باز رہنے کی توفیق عطا فرماۓ اوروہ اس سے توبہ کرلے ۔
واللہ اعلم .