الحمد للہ.
شرعی طور پر ہر نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا واجب ہے؛ کیونکہ
فرمانِ باری تعالی ہے:
(
إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا
)
ترجمہ:
بیشک نماز مؤمنوں پر وقت مقررہ میں فرض ہے۔
[النساء:103]
"
مَوْقُوتًا
"
آیت کے اس لفظ کا مطلب ہے کہ: نماز کو اس کے شرعی طور پر معروف وقت
میں ادا کرنا واجب ہے۔
تاہم ظہر اور عصر، مغرب اور عشا ان دو، دو نمازوں کو جمع کرنے کیلئے علمائے کرام نے عذر اور اسباب ذکر کیے ہیں جن میں سفر، بیماری، خوف، اور بارش شامل ہیں اور جمع کرنے کی اصل وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو نماز کی ادائیگی میں کوئی مشقت اور حرج نہ ہو۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"نماز جمع کرنے کا سبب مشقت ہے" انتہی
ماخوذ از: "لقاءات الباب المفتوح"
بناؤ سنگھار، اور مہمانوں سے ملاقات ایسا عذر نہیں ہے جس سے نمازیں جمع کرنے کی اجازت نکالی جا سکے؛ کیونکہ بناؤ سنگھار کے وقت کو آگے پیچھے کر کے نماز وقت پر ادا کی جا سکتی ہے، یا اس میک اپ کے دورانیے کو کم کیا جا سکتا ہے، یا درمیان میں نماز کا وقفہ بھی لایا جا سکتا ہے، یا پھر جمع صوری کر لی جائے، یعنی پہلی نماز کو آخری وقت میں ادا کیا جائے اور دوسری نماز کو پہلے وقت میں ادا کیا جائے۔
اس کیساتھ خواتین کیلئے نصیحت ہے کہ بناؤ سنگھار میں فضول خرچی اور بہت زیادہ تکلف میں مت پڑیں، اس سے اخراجات بھی کم ہونگے اور اللہ کی ناراضی کا سبب بننے والے اعمال سے بھی دور رہیں گی، نیز اس طرح شادی بابرکت ہونے کے مواقع بھی زیادہ ہونگے۔
واللہ اعلم.