الحمد للہ.
الحمدللہنبی صلی اللہ علیہ وسلم نےگھوڑے ، خچر ، اونٹ ، اورگدھے پر سواری فرمائ ، کبھی تونبی صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے کی ننگی پیٹھ پراورکبھی کاٹھی ڈال کرسوارہوۓ ، بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے کودوڑاتے بھی تھے ، اکثرطورپر اکیلے ہی سوارہوتے اورکبھی اونٹ پر اپنے پیچھے کسی کوبٹھا بھی لیتے تھے ۔
اورکبھی ایسی بھی حالت ہوتی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے آگے اور پیچھے بھی کسی بٹھاتے اورخود دومیان میں ہونے تواس طرح اونٹ پرتین اشخاص بیٹھتے تھے ، اوران پیچھے بیٹھنے والوں میں مرد بھی تھے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض بیویاں بھی پیچھے بیٹھنے والوں میں شامل ہیں ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثرطورپر سواری یا تواونٹ تھی اور یا پھر گھوڑا ، اورخچر کے متعلق یہ معروف ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ہی خچرتھا جوکسی بادشاہ نے آّپ کوھدیہ دیا تھا ، اورخچر عرب کی سرزمین پرمعروف نہیں تھے بلکہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوخچر ھدیہ کیا گيا تویہ کہا گيا کہ :
کیا ہم گھوڑوں سےگدھوں کی جفتی نہ کروائيں ؟ تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
یہ کام تووہ لوگ کرتے ہیں جنہیں علم نہیں ہے ۔
دیکھیں سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2565 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے صحیح ابی داود حدیث نمبر ( 2236 ) میں صحیح قرار دیا ہے ۔ .