جمعہ 10 شوال 1445 - 19 اپریل 2024
اردو

دو نمازيں جمع كرتے وقت نماز لگاتار ادا كرنا

22102

تاریخ اشاعت : 08-03-2009

مشاہدات : 6729

سوال

دو نمازوں ميں موالاۃ كرنے كا حكم كيا ہے، جب كہ وہ اس ميں كچھ دير كى تاخير كرتے ہيں جو دونوں نمازوں كے مابين عليحدگى شمار ہوتى ہے، ايسے جمع كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جمع تقديم ميں دونوں نمازوں كے مابين موالاۃ واجب ہے، يعنى نمازيں لگاتار ادا كى جائيں، اور دونوں كے مابين عرفى طور پررتھوڑا سا وقفہ كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اس ليے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے يہ ثابت ہے.

اور پھر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" تم نماز اس طرح ادا كرو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے "

صحيح بخارى كتاب الاذان حديث نمبر ( 631 ).

اور صحيح يہ ہے كہ نيت شرط نہيں، ليكن جمع تاخير ميں معاملہ وسيع ہے، كيونكہ دوسرى نماز اس كے وقت ميں ادا كى جائيگى، ليكن افضل يہ ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى اتباع اور پيروى كرتے ہوئے دونوں نمازوں ميں موالاۃ كى جائے.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.

ماخذ: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ ابن باز رحمہ اللہ ( 12 / 295 )