الحمد للہ.
شھداء كے ٹكڑے بھى دوسروں كى طرح ہى ہيں، ہر شھيد كى اعضاء كو اس كى خاص قبر ميں دفن كيا جائےگا، ليكن اگر وباء يا قتل وغيرہ كى بنا پر اموات بہت زيادہ ہو جائيں اور ہر ايك كو عليحدہ دفن كرنے ميں بہت زيادہ مشكل ہو تو پھر ايك قبر ميں دو يا تين ميتوں كو دفن كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور قبر ميں پہلے اسے دفن كيا جائےگا جو دين ميں زيادہ ہو، جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے احد كے شھداء كے متعلق كيا تھا.