اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

وکیل کا وکالت و تحصیل حقوق پر اجرت لینا

22297

تاریخ اشاعت : 03-02-2004

مشاہدات : 8610

سوال

کیا وکیل کے لیے تحصیل حقوق کی وکالت پر اجرت لینا جائز ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.


 وکالت پر اجرت لینا اورنہ لینا دونوں جائز ہے ، اجرت کے بغیر وکالت کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اجرت کے بغیر انیس رضي اللہ تعالی عنہ کوعورت پر حد لگانے کا وکیل بنا یا تھا اورعروۃ البار رضی اللہ تعالی عنہ کوبکریاں خریدنے کی وکالت دی تھی ۔

اس کے علاوہ بھی احادیث میں اجرت کے بغیر وکالت پر مثالیں ملتی ہيں ۔

اوروکالت پراجرت کی دلیل اس آیت میں ہے :

اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :

اوراس پر کام کرنے والوں کے لیے التوبۃ ( 60 ) ۔

زکاۃ اکٹھی اوراسے تقسیم کرنے میں آپ اپنے حساب سے اجرت دے کر وکیل بناسکتے ہيں ۔.

ماخذ: دیکھیں : تفسیر اضواء البیان للشنقیطی ( 4 / 54 ) ۔