الحمد للہ.
اس سوال میں دونقاط بیان ہوئے ہیں :
اول : کسی شخص کی معتبر عمر تا کہ وہ عورت کا محرم بن سکے ۔
اس کے بارہ میں یہ ہے کہ : وہ محرم جس کے ساتھ عورت سفر کرسکتی ہے اس میں ان شروط کا ہونا ضروری ہے : ( مسلمان ہو، مرد ہو ، بالغ ہو ، عاقل ہو ) اس پرابدی حرام ہو جس طر ح کہ والد ، بھائی ، رضاعی بھائي ، سسر ۔۔۔الخ
اوراجنبی عورت سے خلوت کے بارہ میں ( ملک کے اندر ) بالغ یا بڑی عمر جس سے حیاء آتی ہو کی موجودگي میں ہوسکتی ہے ، اس میں چھوٹا بچہ کافی نہيں اوراسی طرح کسی دوسری عورت یا مرد کی موجودگی میں ایک شرط سے ہوتی ہےکہ جب کوئي شک نہ ہو اورخطرے سے امن ہو ۔
دیکھیں : الفتاوی الجامعۃ للمراۃ ( 3 / 935 - 938 ) ۔
امام نووی رحمہ اللہ تعالی ( 9 / 109 ) میں کہتےہیں :
جب کوئی اجنبی شخص اجنبی عورت سے تیسرے کے بغیر خلوت کرے توعلماء کرام اس کی حرمت پرمتفق ہیں ، اوراسی طرح اگر اس کے ساتھ چھوٹی عمرکا بچہ ہوجس سے شرم نہ آتی ہوتوحرام خلوت زائل نہيں ہوتی ۔
اورشیخ محمد بن ابراھیم رحمہ اللہ تعالی کہتے ہيں :
جس شخص سے خلوت زائل ہوسکتی ہے اسے بڑی عمرکا ہونا ضروری ہے لھذا بچہ کی موجودگي کافی نہيں ہوگی ، اوربعض عورتیں جویہ گمان کرتی ہيں کہ جب ان کے ساتھ کوئي بچہ ہو توخلوت زائل ہوجاتی ہے ان کا یہ گمان غلط ہے ۔ دیکھیں : مجموع الفتاوی ( 10 / 52 ) ۔
اور رہا مسئلہ عورتوں کا قبرستان کی زيارت کرنے کا تواس میں علماء کرام کا صحیح قول یہی ہے کہ عورتوں کےلیے قبروں کی زيارت کرنا جائزنہیں ، آپ اس کی تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 8198 ) اورسوال نمبر ( 14522 ) کے جوابات کا مطالعہ ضرور کریں ۔
ہم اللہ تعالی سے دعا گوہيں کہ وہ ہمیں ظاہری اورباطنی فحاشی سے بچا کررکھے ، آمین ۔
واللہ اعلم .