الحمد للہ.
جس شخص نے اجنبی عورت کا رمضان المبارک میں بوسہ لیا اس نے بلاشک روزے کی حکمت پوری نہيں کی کیونکہ اس شخص نے ایک غلط کام کیا ہے ، اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جوکوئی بھی غلط باتیں اوراس پر عمل کرنا نہیں چھوڑتا اورجہالت سے باز نہيں آتا تواللہ تعالی کو اس کی کوئي ضرورت نہيں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے ) ۔
تواگراس نے لڑکی کواس پرمجبور کیا تویہ اس کے حق میں فعل زور اورغلط کام اورجہالت ہے ، اس لیے حقیقتا اس کا روزہ اپنی حکمت کھوبیٹھا ہے اورناقص الاجر ہے ، لیکن جمہور علماء کرام کے ہاں اس کا روزہ فاسد نہيں ہوا ، اس کا معنی یہ ہوا کہ ہم اس پر اس روزہ کی قضاء لازم نہيں کرتے ۔ .