الحمد للہ.
اگر ورزش كسى واجب اور فرض چيز ميں ركاوٹ نہ بنے تو وہ ورزش جائز ہے، ليكن اگر وہ كسى واجب اور فرض كردہ چيز سے روك رہى ہے تو پھر وہ حرام ہو گى، اور اگر وہ انسان كى عادت ہى بن جائے كہ اكثر وقت وہى كام كرتا رہے تو پھر وہ وقت ضائع كرنے كا باعث ہے، اور اس حالت ميں كم از كم مكروہ ہوگى.
ليكن اگر ورزش يا كھيل كے وقت اس نے صرف نيكر پہن ركھى ہے جس سے اس كى ران يا اس كا اكثر حصہ نظر آ رہا ہو تو يہ جائز نہيں، كيونكہ صحيح يہى ہے كہ نوجوانوں كے ليے اپنى رانوں كو ڈھانپنا واجب ہے، اور اس حالت ميں جب ان كھلاڑيوں كى رانيں ننگى ہوں تو انہيں ديكھنا جائز نہيں.