الحمد للہ.
الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے کہ: (جب ابن آدم فو ت ہو جائے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے، سوائے تین چیزوں کے: صدقہ جاریہ، اور علم نافع۔۔۔) کیا اس علم سے مراد علم شرعی ہے یا دنیاوی علم بھی اس سے مراد ہے؟ "
تو انہوں نے جواب دیا کہ:
"ظاہری مفہوم سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث عام ہے، ہر ایسا علم جس سے استفادہ کیا جائے تو اسے اجر ملے گا، تاہم ان تمام علوم پر شرعی علم کو فوقیت حاصل ہو گی، چنانچہ اگر ہم فرض کریں کہ کوئی انسان فوت ہو جائے اور اس نے کچھ لوگوں کو کوئی جائز فن سکھایا ہو اور سیکھنے والا اس فن سے مستفید ہو رہا ہو تو یقیناً اسے اس کا اجر ملے گا اور اسے اس کا اچھا بدلہ دیا جائے گا۔" ختم شد
"لقاء الباب المفتوح" (117/ 16)
نیز آپ نے جو ویب سائٹ بنانے کا عزم کیا ہے، ان شاء اللہ یہ ایک اچھا اقدام ہو گا، اور یقینی طور پر ان چیزوں کو سیکھنا بھی امت کے لیے مفید امر ہے، بلکہ یہ فرض کفایہ میں شامل ہے، یعنی ان علوم و فنون کے اتنے ماہرین امت میں موجود ہونا ضروری ہے جن سے امت مسلمہ کی ضروریات پوری ہوں۔
اور پھر اس عزم کے ساتھ یہ چیز بھی شامل ہو جائے کہ آپ اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے مشکلات کو آسان کریں، ان کے تعلیمی مراحل میں ان کی مدد کریں تو یہ اللہ تعالی کے ہاں بہت بڑے اجر کا باعث ہے، لہذا جب بھی آپ اللہ تعالی کے لیے نیت کو خالص کریں گے تو آپ کو ڈھیروں اجر و ثواب ضرور ملے گا، کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ (7) وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ
ترجمہ: جو ذرہ برابر اچھا عمل کرے گا وہ اسے بھی دیکھ لے گا، اور جو ذرہ برابر برا عمل کرے گا وہ اسے بھی دیکھ لے گا۔[الزلزلة: 7، 8]
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (جس شخص نے کسی مسلمان کی دنیاوی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کی، اللہ تعالی اس کی قیامت کی تکلیفوں میں سے کوئی تکلیف دور کرے گا اور جس شخص نے کسی تنگ دست کے لیے آسانی کی، اللہ تعالی اس کے لیے دنیا اور آخرت میں آسانی کرے گا اور جس نے کسی مسلمان کی پردہ پوشی کی، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت میں اس کی پردہ پوشی کرے گا اور اللہ تعالیٰ اس وقت تک بندے کی مدد فرماتا رہتا ہے جب تک بندہ اپنے بھائی کی مدد میں لگا رہتا ہے اور جو شخص اس راستے پر چلتا ہے جس میں وہ علم حاصل کرنا چاہتا ہے تو اللہ تعالی اس کی وجہ سے اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے ۔۔۔) مسلم: (2699)
واللہ اعلم