الحمد للہ.
تسبيح استعمال كرنے كے متعلق سوال كا جواب سوال نمبر ( 3009 ) كے جواب ميں ديا گيا آپ اس كا مطالعہ كريں.
رہا مسئلہ صرف لفظ جلالہ " اللہ " كا بالتكرار ذكر كرنا مشروع نہيں، اور نہ ہى يہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے بلكہ صحابہ كرام سے بھى ثابت نہيں ہے، اگر يہ كام اچھا اور بہتر ہوتا تو صحابہ كرام اس ميں سبقت لے جاتے.
اور پھر سارى بھلائى و خير تو سلف رحمہ اللہ كى اتباع ميں ہے، اور ہر قسم كى برائى بعد ميں آنے والوں كى بدعات پر عمل كرنے ميں ہے.
مستقل فتوى كميٹى كے علماء كرام سے درج ذيل سوال كيا گيا:
اگر كوئى شخص " يا لطيف " كا ورد كرے تو اس كا حكم كيا ہے ؟
كميٹى كے علماء كرام كا جواب تھا:
" اس كا ثبوت نہيں ملتا، بلكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" جس كسى نے بھى ہمارے اس دين ميں نيا كام نكالا جو اس ميں سے نہيں تو وہ مردود ہے "
اور ايك روايت ميں ہے:
" جس كسى نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ مردود ہے " اھـ
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 2 / 379 ).
سائل كا يہ قول: وہ صرف " ہو ہو ہو " كا ذكر كرتے ہيں ..
انہوں نے اپنى بدعات ميں يہ اضافہ كيا ہے كہ وہ اللہ كا ذكر ايسے نام كے ساتھ كرتے ہيں جو اللہ نے اپنا نام نہيں ركھا، اس ليے كہ " ھو" اللہ كے ناموں ميں شامل نہيں ہے.
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 2 / 185 ).
واللہ اعلم .