الحمد للہ.
ہاں یہ جائز ہے، شیخ عبد اللہ بن حمید
رحمہ اللہ سے اس بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا:
"ضرورت کی بنا پر ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، علمائے کرام کہتے ہیں کہ: جو شخص
بغیر کسی ضرورت کے مشت زنی کرے تو اسے تعزیری سزا دی جائے گی، تاہم کسی ضرورت کی
بنا پر مثلاً: میڈیکل ٹیسٹ یا اولاد نہ ہونے کی بیماری کی تشخیص کیلئے منی خارج
کرنا جائز ہے، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ بیماری خاوند میں ہو، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ
بیوی میں ہو، اس قسم کے حالات میں ان شاء اللہ کوئی حرج نہیں ہے" انتہی
ماخوذ از: فتاوى الشیخ عبد الله بن حمید (صفحہ: 271)
واللہ اعلم.