جمعہ 26 جمادی ثانیہ 1446 - 27 دسمبر 2024
اردو

مسیح کا کیا معنی ہے؟

سوال

مسیح کا کیا معنی ہے؟ اور اسلام میں اس کی کیا اہمیت ہے؟ نیز سیدنا عیسی علیہ السلام کے بارے میں جب یہ لفظ استعمال کیا جاتا ہے تو کس سیاق و سباق میں کیا جاتا ہے؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

لفظ "مسیح" سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا لقب ہے، اہل علم نے سیدنا عیسیٰ کے اس لقب کے کئی اعتبار ذکر کیے ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

1-اللہ تعالی نے انہیں چھو کر گناہوں سے پاک کر دیا ہے۔

2-آپ کو چھو کر بابرکت بنایا گیا۔

3-آپ علیہ السلام کسی بیمار کو ہاتھ لگا کر چھوتے تو وہ صحت یاب ہو جاتا تھا۔
مزید کے لیے دیکھیں: "تفسير الطبري" (5/ 409)،  اور "الهداية "  از مکی: (3/ 1013)

ایسے ہی ابن عطیہ رحمہ اللہ (1/ 436)کہتے ہیں:
"لوگوں کا لفظ "مسیح" کے اشتقاق کے بارے میں اختلاف ہے؛ تو کچھ لوگ کہتے ہیں کہ  یہ لفظ عربی زبان کے بول "سَاحَ يَسِيْحُ فِي الْأَرْضِ" سے بنا  ہے جو کہ اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی زمین پر چلے پھرے، اس اعتبار سے اس کا وزن: "مَفْعَل" ہے۔
جبکہ جمہور اس بات کے قائل ہیں کہ یہ " مَسَحَ" سے مشتق ہے، اس اعتبار سے اس کا وزن "فَعِيْل" بنتا ہے۔

تاہم کس معنی کے اعتبار سے یہ لفظ مشتق ہوا ہے؟ اس بارے میں مختلف اقوال ہیں:
تو کچھ اہل علم کہتے ہیں: یہ " مَسَاحَة الأرض" سے ماخوذ ہے؛ کیونکہ  سیدنا عیسی علیہ السلام زمین پر چلے تھے ۔
جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ : انہوں نے بیمار لوگوں کو ہاتھ سے چھو کر شفا یاب کیا تھا، اس لیے انہیں مسیح کہا گیا، ان دونوں صورتوں میں یہاں فعیل کا وزن فاعل کے معنی میں ہے۔

ابن جبیر کہتے ہیں کہ: انہیں مسیح اس لیے کہا گیا کہ انہیں برکت کے ساتھ چھوا گیا تھا۔

اور دیگر کہتے ہیں کہ: انہیں مسیح اس لیے کہا گیا کہ انہیں پاکیزہ روغن کا مسح   کیا گیا تھا، تو ان دونوں صورتوں میں فعیل کا وزن مفعول کے معنی میں ہے۔

یہی وزن تب بھی ہو گا جب کہا جائے کہ اللہ تعالی نے انہیں چھو کر گناہوں سے پاک کر دیا تھا۔

ابراہیم نخعی کے مطابق: مسیح سے مراد دوست ہے۔

ابن جبیر رحمہ اللہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ مسیح کا مطلب مالک ہونا ہے؛ کیونکہ وہ مردوں کو زندہ کرنے کی صلاحیت کے مالک تھے، سیدنا عیسی علیہ السلام کو دیگر اور بھی معجزے عطا کیے گئے تھے۔ یہ قول ابن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح ثابت نہیں ہے۔" ختم شد

سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں مزید جاننے کے لیے آپ سوال نمبر: (10277 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب