الحمد للہ.
سوال نمبر ( 19901 ) كے جواب ميں مستقل فتوى كميٹى كا استعمال كے ليے تيار كردہ زيور كے متعلق فتوى بيان كيا گيا ہے، اس ميں انہوں نے ذكر كيا ہے كہ اہل علم كا راجح قول يہى ہے كہ استعمال كے ليے تيار كردہ زيور ميں زكاۃ ہے، اور استعمال كے ليے تيار كردہ زيور ميں زكاۃ ہے سے يہ نہيں سمجھنا چاہيے كہ وہ ہر وقت استعمال كيا جائے.
اور اس بنا پر آپ كا يہ سونا آپ كى والدہ كے پاس امانت ہونا اسے استعمال سے خارج نہيں كرتا، اور وہ آپ كى ملكيت ہے، تو نصاب ميں پہنچنے پر اس ميں زكاۃ ہو گى، كيونكہ سونے كا نصاب پچاسى گرام ہے.
آپ مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر ( 2795 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
اور اس بنا پر اس سونے ميں زكاۃ ہے، جو آپ ہر سال نكاليں گى، اس كى مقدار اس كى قيمت سے اڑھائى فيصد ہے.
واللہ اعلم .