اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

ہوائى جہاز ميں نماز كيسے ادا كى جائيگى كيونكہ اس كى جہت تبديل ہوتى رہتى ہے ؟

سوال

ہوائى جہاز ميں كسى بھى جانب سفر كرتے وقت نماز ادا كرنے كى ضرورت پڑتى ہے، جب نماز شروع كى جائے تو جہاز كى سمت تبديل ہونے پر قبلہ رخ بھى تبديل ہو جائيگا، جس كے نتيجہ ميں ميں قبلہ رخ ہو كر نماز ادا نہيں كر سكوں گا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

فرضى نماز ميں قبلہ رخ ہونا واجب ہے، كيونكہ فرمان بارى تعالى ہے:

اور تم اپنا رخ مسجد حرام كى طرف پھيرلو اور تم جہاں كہيں بھى ہو اپنے رخ اس كى طرف پھير ليا كريں البقرۃ ( 144 ).

آپ كے ليے ممكن ہے كہ آپ ہوائى جہاز كے عملہ سے قبلہ كا رخ پوچھ ليں اور فضاء ميں ہوائى جہاز كے استقرار كے بعد آپ قبلہ رخ ہو كر نماز ادا كرنے كو فرصت جانيں، ليكن اگر ممكن نہ ہو اور آپ ہوائى جہاز اترنے تك نماز مؤخر كر سكتے ہوں ليكن اس ميں نماز كا وقت نہ نكل جائے تو آپ نماز ميں تاخير كر ليں.

ليكن اگر وقت نكل جانے كا خدشہ ہو تو آپ جس حال ميں بھى ہوں ہوائى جہاز ميں ہى نماز ادا كر ليں، تو آپ كى نماز صحيح ہو گى، كيونكہ اللہ تعالى كسى جان كو بھى اس كى استطاعت سے زيادہ مكلف نہيں كرتا.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد