جمعرات 25 جمادی ثانیہ 1446 - 26 دسمبر 2024
اردو

جب مجھے كوئي ہديہ دے توكيا مجھے بھي اسي طرح كا ہديہ دينا ہوگا

34655

تاریخ اشاعت : 18-03-2005

مشاہدات : 3814

سوال

ميرے گاؤں والوں كي عادت ہے كہ جب بھي كوئي خوشي كا موقع ہو تو خوشي والے كو پيسوں وغيرہ كي شكل ميں تحفے تحائف ديتےہيں جوانہيں ان كي خوشي كےموقع پر واپس كرنا ہوتا ہے ، لھذا اگر ان كي خوشي كےموقع پر ميرے پاس دينے كےليے كچھ نہ ہو تو كيا ميرے ليے انہيں ہديہ دينا واجب ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جسے ہديہ ديا جائےاس كےليے اسي طرح يا اس سے بھي بہتر ہديہ واپس كرنا مستحب ہے كيونكہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے :

جو كوئي بھي تمہارے ساتھ احسان اور نيكي كرے تم اسے اس كا بدلہ دو اور اگر تمہارے پاس اسے دينےكےليے كچھ نہ ہو تو تم اس وقت تك اس كےليے دعا كرو كہ تمہيں يہ محسوس ہو اس كا بدلہ ديا جاچكا ہے . سنن ابوداود اور نسائي نےروايت كيا ہے .

ليكن گاؤں والوں كو چاہيے بلكہ ان پرواجب ہے كہ وہ فقير اور قلاش پر لازم نہ كريں كہ وہ بھي انہيں اس طرح كا ہديہ واپس كرے ، بلكہ مسلمان كےليے ہديہ دينا مشروع ہے اور اسے اس كےبدلے كا انتظار نہيں كرنا چاہيے بلكہ اسے چاہيے كہ وہ اللہ تعالي سے ثواب كي اميد ركھے .

اور جسے كوئي ہديہ ديا جائے اس پر ہديہ دينےوالے كو ہديہ دينا واجب نہيں بلكہ ہديہ دينے والے كوكچھ نہ كچھ دينا افضل اور بہتر ہے .

اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے .

ماخذ: ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 16 / 172 )