الحمد للہ.
بغير كسي لالچ وطمع كے اسےقبول كرنےميں كوئي حرج نہيں ، اور جب بھي اس كےليےميسر ہو اسے مناسب بدلہ دينا چاہيے يا پھر اس كےليے دعاء ہي كرديا كرے كيونكہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے :
جو كوئي بھي تمہارے ساتھ اچھائي كرے اسے اس كا بدلہ دو اگر تمہارے پاس بدلہ دينے كےليے كچھ نہيں تو اس كےليے اتني دير تك دعاء كرتے رہو كہ تم يہ سمجھو اس كا بدلہ ادا ہوچكا ہے . ابوداود اور سنن نسائي اھ .