الحمد للہ.
اول :
ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ احرام کے لیے کوئي نماز نہيں ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کےلیےفعلی ، قولی اور اقراری طور پراحرام کی کوئي نمازمشروع نہیں فرمائي ۔
دوم :
وہ عورت حائضہ عورت جسے احرام سے قبل ماہواری شروع ہوئی ہے اس کے لیے حالت حیض میں ہی احرام باندھنا ممکن ہے ، کیونکہ جب ابوبکررضي اللہ تعالی عنہ کی زوجہ اسماء بنت عمیس رضي اللہ تعالی عنہا نےذوالحلیفہ میں بچہ جنم دیا تورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہيں غسل کرکے لنگوٹ باندھ کراحرام باندھنے کا حکم دیا تھا ۔
تواسی طرح حائضہ عورت بھی پاک صاف ہوکرغسل کرنے تک احرام کی حالت میں ہی رہے گی اورپھر بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کرے گی ۔اھـ
شيخ اب عثیمین رحمہ اللہ تعالی کی کلام ختم ہوئي دیکھیں : رسالۃ 60 سؤالافی الحیض ۔
آپ مزيد تفصیل کےلیے سوال نمبر ( 2564 ) کا جواب بھی دیکھیں ۔
واللہ اعلم .