الحمد للہ.
معاملہ بالكل ايسے ہى ہے جس طرح آپ نے سوال ميں ذكر كيا ہے كہ اجنبى عورت سے خلوت كرنا اور اسے ديكھنا حرام ہے، اگر آپ اسے وعظ و نصيحت اور تبليغ كرنا چاہتے ہيں تو پردہ ميں رہ كر بغير خلوت كئے بات چيت كرنا ممكن ہے، اور يہ بھي ممكن ہے كہ آپ اسے كوئي مفيد قسم كي كتاب اور دينى احكام پر مشتمل كيسٹ يا پھر اسے كچھ نصائح لكھ كر دے ديں اور اس كے علاوہ دوسرے مفيد وسائل بھى استعمال كيے جاسكتے ہيں جن ميں فتنہ كا خدشہ نہ پايا جاتا ہو اور وہ مطلوبہ مقاصد كو بھى پورا كرتے ہوں.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.