اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

بیوی کی اپنے خاوندکے بارہ میں ہم بستری کے متعلق شکایت

3758

تاریخ اشاعت : 30-07-2004

مشاہدات : 13904

سوال

میرا سوال توبہت محرج قسم کا اورتنگ کرنے والا ہے لیکن میں کسی اورسے پوچھ نہیں سکتی :
میرا خاوند بہت اچھا اورنیک ہے میں اس پر کسی بھی قسم کی کوئي تہمت نہیں لگاتی ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہم بستری میں میرے حقوق ادا نہیں کرتا ، توکیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اس سے طلاق کا مطالبہ کروں ، یا میں اس وجہ سے جنت کی خوشبو بھی نہ پانے والوں میں سے تونہیں ہوجاؤں گی ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

جب خاوند اپنی بیوی کے شرعی واجبات اورحقوق کی ادائيگي کررہا ہو توپھر بیوی کے لیے طلاق کا مطالبہ جائز نہیں ہے ، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جوعورت بھی اپنے خاوند سے بغیر کسی ( شرعی ) سبب کے طلاق کا مطالبہ کرتی ہے اس پر جنت کی خوشبو بھی حرام ہے ) مسنداحمد حدیث نمبر ( 21874 ) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 2055 ) ۔

اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان ( بغیر کسی سبب ) کا معنی یہ ہے کہ ایسی سختی جوطلاق تک لے جائے اوراس کے علاوہ کوئي چارہ نہ رہے مراد ہے ۔ دیکھیں شرح ابن ماجہ للسندی ۔

اورہم بستری کے بارہ میں گزارش ہے کہ اگربیوی عادت سے زيادہ ہم بستری کا مطالبہ کرے تواس کے لیے یہ جائز نہیں ( اورعادت معاشرہ میں عرف عام کے مطابق ہوگي مثلا ہفتہ میں ایک بار یا پھر دس دن میں ایک بار وغیرہ ، اوریہ معاملہ قدرت اور طاقت کے مطابق مختلف ہوتا ہے ) ۔

آپ مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 1078 ) کا مراجعہ بھی کریں ۔

اوراگرخاوند میں کوئي عیب ہو جس سے وہ ہم بستری نہ کرسکے یا پھر بیماری لاحق ہو جس سے وہ اس قابل نہ رہے توبیوی کا اس سے طلاق کا مطالبہ کرنا جائز ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد