جمعہ 8 ربیع الثانی 1446 - 11 اکتوبر 2024
اردو

كفار كى جانب سے فطرانہ

سوال

اكثر لوگوں كے ہاں گھريلو ملازم اور خادم كافر ہيں، تو كيا ان كى جانب سے بھى فطرانہ ادا كيا جائيگا، يا انہيں فطرانہ اور زكاۃ ميں سے كچھ ديا جائيگا ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

انكى جانب سے فطرانہ ادا كرنا جائز نہيں، اور نہ ہى فطرانہ ميں سے انہيں كچھ دينا جائز ہے، اور اگر اس ميں سے انہيں كچھ ديا گيا تو يہ كافى نہيں ہوگا اور نہ ہى فطرانہ كى ادائيگى ہو، ليكن اس كو يہ حق حاصل ہے كہ وہ ان كے ساتھ اچھا برتاؤ كرتے ہوئے زكاۃ اور فطرانہ كے علاوہ كچھ دے دے.

يہ علم ميں رہے كہ ان كافر ملازمين كى بجائے مسلمان ملازمين كو ركھ كر كفار سے مستغنى ہوا جا سكتا ہے؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے جزيرہ عرب سے كفار كو نكالنے كا حكم ديتے ہوئے فرمايا:

" اس ميں دو دين جمع نہيں ہو سكتے "

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

ماخذ: ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء فتوى نمبر ( 7699 )