الحمد للہ.
ٹیوب کے بعد اگر ماہواری کے ایام میں اضافہ ہوجائے تو یہ بھی حیض ہی شمار ہوگا ، اس لیے عورت اس وقت تک نمازادا نہیں کرے گی اورنہ ہی روزہ رکھے گی جب تک کہ وہ طہر کی حالت میں نہ ہوجائے ۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی سے مندرجہ ذيل سوال کیا گيا :
علاج کی وجہ سے ایک عورت کو حیض کا خون آنا شروع ہوگیا اوراس نے نماز تر ک کردی توکیا وہ ان نمازوں کی قضاء کرے گی کہ نہيں ؟
توشيخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
حیض کی وجہ سے ترک کی ہوئي نمازوں کی قضاء نہيں کرے گی ، کیونکہ جب بھی حیض آجائے اس کا حکم بھی پایا جائے گا ، جس طرح کہ اگر کوئی عورت مانع حيض گولیاں استعمال کرے توحیض نہ آنے پر وہ نماز بھی ادا کرے گي اورروزہ بھی رکھے گی کیونکہ وہ حائضہ نہيں ،اس لیے حکم تو علت کے ساتھ ہی پایا جائے گا ۔
اورپھر اللہ تعالی کا فرمان ہے :
اورآپ سے وہ حیض کے متعلق سوال کرتے ہيں ، آپ کہہ دیجیۓ کہ وہ گندگي ہے البقرۃ ( 222 ) ۔
اس لیے جب بھی یہ گندگي پائي جائے اس کا حکم بھی ثابت ہوگا ، اورجب نہ ہواس کا حکم بھی نہيں ہوگا ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی ارکان الاسلام صفحہ ( 254 ) ۔
واللہ اعلم .