الحمد للہ.
اس میں کوئي شک نہيں کہ مرد کا کسی لڑکی کوگرل فرینڈ اورلڑکی کا کسی لڑکے کو اپنا بوائے فرینڈ بنانا کبیرہ گناہ ہے ، اوراسی طرح خاوند اوربیوی یا مالک اورلونڈی کے علاوہ کسی اورکا جماع اورمباشرت کرنا حلال نہيں بلکہ کبیرہ گناہ ہے ۔
آپ کے لیے بوائے فرینڈ بنانا حرام ہے ، اورآپ دونوں کا ایک دوسرے سے مصافحہ اورخلوت کرنا بھی حرام ہے چہ جائیکہ بوس وکنار اورمعانقہ اور مباشرت کرنا ، یہ سب کچھ اعضاء کے زنامیں شامل ہوتا ہے ، جوکہ رمضان کے علاوہ عام دنوں میں بھی حرام ہے ، اوررمضان المبارک میں تواس کی حرمت شدت اختیار کرجاتی ہے چاہے رات میں ہو یا دن میں ۔
اورپھر اللہ تعالی کا فرمان ہے :
تمہارے لیے رمضان کی رات کو اپنی عورتوں سے جماع کرنا حلال ہے
اس آیت میں خاوندوں کو خطاب کیا گیا ہے ۔
تواس بنا پراس عاشق کوچاہیے کہ وہ اپنےکیے کی اللہ تعالی سے معافی مانگے ، اورآپ بھی اس گناہ سے توبہ کریں ، اوراس توبہ کے بعد آپ دونوں کی شادی حلال ہے ۔
اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ :
( دومحبت کرنے والوں کے لیے نکاح کی طرح کی کوئي چيز نہیں دیکھی جاسکتی ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابن ماجہ میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
ہم آپ سے گزارش کرتےہیں کہ آپ مزید تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل سوالوں کے جوابات کا مطالعہ ضرور کریں :
( 23349 ) اور ( 1114 ) اور ( 11195 ) اور ( 9465 ) ۔
واللہ اعلم .