الحمد للہ.
اگر کمپنی قوانین کے مطابق دورانِ سال چھٹی نہ لی جائے تو سال گزرنے کے بعد چھٹی نہیں لی جا سکتی اور نہ ہی اس کا مالی معاوضہ لیا جا سکتا ہے تو بنیادی طور پر اصول یہی ہے کہ کمپنی قانون کی پاسداری کی جائے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (مسلمان اپنی شرائط کی پاسداری کرتے ہیں۔) ابو داود: (3594) اس حدیث کو البانی نے صحیح ابو داود میں صحیح قرار دیا ہے۔
سپروائزر کو اس حوالے سے من مانی کرنے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ معاملہ کمپنی کی انتظامیہ کے سامنے رکھا جائے گا۔
چنانچہ اگر سپروائزر نے دوران سال کمپنی کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے چھٹی لینے سے روکا تھا تو آپ یہ معاملہ کمپنی انتظامیہ کے سامنے رکھیں، یا سپروائزر آپ کے معاملے کو کمپنی کے سامنے اٹھائے تا کہ آپ کو ان کا معاوضہ دیا جائے یا چھٹیوں کو آئندہ سال میں منتقل کیا جائے۔
واللہ اعلم