اتوار 21 جمادی ثانیہ 1446 - 22 دسمبر 2024
اردو

جس نےرمضان كي قضاء كا روزہ كھول ديا اس پر صرف ايك دن كي قضاء ہوگي

سوال

ايك عورت حيض كےباعث رمضان كےچھوڑے ہوئے روزے بطور قضاء ركھ رہي تھي تودوران قضاء اسے ماہواري شروع ہوگئي تو كيا وہ ايك دن كي قضاء كرے گي يا دويوم كي ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس كےذمہ صرف ان ايام كي قضاء ہوگي جواس نے رمضان ميں روزے نہيں ركھےتھے، كيونكہ جن ايام ميں اسے ماہواري شروع ہوئي ہے وہ ان ايام كےبدلے ميں تھے جواس نے رمضان المبارك ميں نہيں ركھےنہ كہ نئے واجب كردہ روزے ہيں .

ابن حزم رحمہ اللہ تعالي نے اپني كتاب " المحلي " ميں كہا ہےكہ:

جس نے رمضان كي قضاء ميں ركھا ہوا روزہ جان بوجھ كر عمدا كھول ديا تواس پر صرف ايك يوم كي قضاء ہي ہوگي، كيونكہ قضاء كا واجب شرعي واجب ہے جس كا اللہ تعالي نے حكم نہيں ديا، اور نبي صلي اللہ عليہ وسلم سے صحيح ثابت ہے كہ آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے رمضان كےيوم كي قضاء كي ، لھذا كسي كےليے بھي يہ جائز نہيں كہ وہ بغير كسي نص اور اجماع كے اس سے زيادہ كرے . اھ

ديكھيں: المحلي لابن حزم ( 6 / 271 )

اور بعض سلف رحمہ اللہ تعالي سے منقول ہے كہ: اس كےذمہ دو يوم كي قضاء ہوگي ايك دن رمضان اور دوسرا قضاء كا . اھ

اور تاج الاكليل ميں ہےكہ:

جس نے بھي رمضان كي قضاء ميں ركھا ہوا روزہ كھول ديا وہ صرف ايك يوم كي قضاء كرےگا.

ديكھيں: تاج الاكليل ( 3 / 387 )

واللہ اعلم .

ماخذ: الاسلام سوال و جواب